بیماری اور مالی مشکلات کے پیش نظر اولاد نہ پیدا کرنے کا فتوٰی
فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ

فقر و فاقہ یا بیماری کے ڈر سے بچے پیدا نہ کرنا

سوال:

میں آپ کو بتانا چاہتی ہوں کہ میرے ہاں ایک بیٹا پیدا ہوا جو سیلان خون کے مرض میں مبتلا تھا، اور جب میں نے دوسرا بچہ پیدا کرنے کا ارادہ کیا تو مجھے چھ ڈاکٹروں نے بتایا کہ بلاشبہ میرے ہاں پیدا ہونے والے تمام بچے اسی مرض میں مبتلا ہوں گے، کیونکہ یہ موروثی بیماری ہے
لہٰذا میں نے باوجود بچوں کی خواہش کے، پیدا ہونے والے بچے کے متعلق ڈرتے ہوئے (کہ وہ بھی اس مرض کا شکار ہوگا) اور اپنی ذات کے متعلق اس ناقابل برداشت خرچ سے ڈرتے ہوئے، جو اس بیماری کے علاج پر اٹھتا ہے، اور پھر یہ بھی معلوم ہے کہ اس بیماری کا قطعی علاج نہیں ہے، میں نے بچے پیدا کرنے سے توقف کر لیا ہے، اب سوال یہ ہے کہ کیا میرا یہ فعل صحیح اور شرعی ہے یا نہیں؟ ہمیں فائدہ پہنچا کر عند اللہ ماجور ہوں۔

جواب:

تمھیں اللہ پر توکل و بھروسہ کرتے ہوئے اپنا یہ معاملہ اسی کے سپرد کرنا چاہیے اور طلب اولاد کے سلسلہ میں بچے پیدا کرنے چاہیں کیونکہ مسببات۔ کو اسباب پر مرتب کرنا اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے لائق ہے۔ و باللہ التوفیق

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

1