یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔
سوال :
جب حاملہ ولادت سے ایک یا دو دن قبل خون دیکھے تو کیا وہ اس کی وجہ سے روزہ و نماز ترک کر دے یا وہ کیا کرے ؟
جواب :
جب حاملہ ولادت سے ایک یا دو دن پہلے خون دیکھے اور اس سے درد زہ بھی شروع ہو جائے تو یہ نفاس کا خون ہوگا ، وہ اس کے سبب نماز و روزہ ترک کر دے ، اور جب خون کے ساتھ درد زہ نہ ہو تو فاسد خون ہے اس کا کچھ لحاظ نہیں ہوگا اور نہ ہی وہ اس کی وجہ سے روزہ رکھنے اور نماز ادا کرنے سے رکے گی ۔
(محمد بن صالح العثیمین رحمه اللہ )