فتویٰ : شیخ ابن جبرین حفظ اللہ
سوال :
میں پچیس سالہ نوجوان عورت ہوں۔ بچپن سے لے کر اکیس سال کی عمر تک سستی اور کاہلی کی بناء پر نماز پڑھی نہ روزے رکھے۔ میرے والدین مجھے نصیحت کرتے رہے، مگر میں نے کبھی پروا نہ کی۔ اب جبکہ اللہ تعالیٰ سے مجھے ہدایت عطاء فرمائی ہے اور میں نماز و روزہ کی پابندی کرنے گئی ہوں اور گذشتہ بے عملی پر نادم ہوں تو مجھے کیا کرنا چاہیے ؟
جواب :
توبہ گزشتہ گناہوں کو مٹا دیتی ہے لہٰذا گزشتہ کوتاہی پر نادم ہوں۔ عبادات الٰہیہ کو مکمل عزم و صداقت سے اپنائیں۔ کثرت سے نوافل ادا کریں اور نفلی روزے ر کھیں، ساتھ ہی ساتھ۔ ذکر الہٰی، تلاوت قرآن پاک اور دعاؤں کا اہتمام کریں۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی توبہ قبول فرمانے والا اور گناہوں کو معاف فرمانے والا ہے۔