"کیا سیدہ کا نکاح غیر سید سے جائز ہے؟ قرآن، حدیث، اجماع صحابہ و آئمہ اہلِ بیت کی روشنی میں تحقیقی جائزہ”
✅ 1: قرآن مجید کا معیارِ نکاح
﴿إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ﴾
ترجمہ: بیشک اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو سب سے زیادہ پرہیزگار ہے۔
🔹 وضاحت:
قرآن نے عزت کا معیار نسب نہیں بلکہ تقویٰ کو قرار دیا ہے۔ اگر نسبی تفریق نکاح میں شرعی مانع ہوتی تو قرآن واضح حکم دیتا۔
✅ 2: نبی کریم ﷺ کا عمل و ارشاد
🌷 حدیث: نکاح میں تقویٰ کو معیار بنائیں
إِذَا جَاءَكُمْ مَنْ تَرْضَوْنَ دِينَهُ وَخُلُقَهُ فَزَوِّجُوهُ
(ترمذی، 1084)
ترجمہ: جب تمہارے پاس کوئی ایسا شخص رشتہ مانگے جس کا دین اور اخلاق تمہیں پسند ہو، تو اُس سے نکاح کر دو۔
🔹 وضاحت:
نبی ﷺ نے دین و اخلاق کو نکاح کا معیار قرار دیا، نہ کہ حسب و نسب۔
🌷 آپ ﷺ کی بیٹیوں کے نکاح:
◈ حضرت فاطمہؓ:
حضرت علیؓ سے نکاح ہوا، جو بنی ہاشم سے تھے۔
◈ حضرت زینبؓ:
ان کا نکاح ابو العاص بن ربیع سے ہوا، جو بنی ہاشم سے نہیں تھے۔
🔹 ثبوت: نبی ﷺ نے اپنی بیٹیوں کے نکاح دیگر قبائل میں بھی کیے، اگر غیر سید سے نکاح ناجائز ہوتا تو ہرگز ایسا نہ کرتے۔
✅ 3: اجماعِ صحابہ و تابعین:
صحابہ کرامؓ اور تابعین رحمہم اللہ کے دور میں کسی سید یا سیدہ کا نکاح غیر سید سے ناجائز قرار نہیں دیا گیا۔
بلکہ بنی ہاشم اور غیر بنی ہاشم کے مابین نکاح باقاعدہ ہوا کرتے تھے۔
🌟 مثال:
◈ امام زین العابدین علي بن الحسينؒ:
آپ کی اہلیہ غیر سید تھیں، بلکہ بعض تاریخوں میں ان کا تعلق ایرانی خاندان سے بیان کیا گیا۔
◈ امام جعفر صادقؒ:
آپ کی بیوی حمیدہؒ غیر سید تھیں، ان کا تعلق بربر قوم سے تھا۔
📚 حوالہ: (الطبقات لابن سعد، تاریخ ابن خلکان)
✅ 4: فقہِ اسلامی کی رائے (تمام مکاتب فکر)
➤ احناف:
"اگر عورت خود نکاح پر راضی ہو اور دین دار ہو، تو کفو کا لحاظ نہ کرنا نکاح کو باطل نہیں کرتا”
📘 (الدر المختار، رد المحتار 3/58)
➤ شافعیہ:
"نکاح میں کفو کا لحاظ مستحب ہے، فرض یا واجب نہیں”
📘 (المجموع للنووي، 16/38)
➤ مالکیہ:
"کفو کا تعلق شریعت سے نہیں، بلکہ عرف سے ہے”
📘 (الذخيرة للقرافي 4/252)
➤ حنابلہ:
"اگر نکاح دین داری کی بنیاد پر ہو تو نسب کا فرق قابل اعتراض نہیں”
📘 (المغني لابن قدامة 7/19)
❌ اعتراضات اور ان کا رد:
اعتراض | جواب |
---|---|
سادات پاک اور مقدس ہیں، ان کا غیر سادات سے نکاح بے ادبی ہے | یہ نظریہ قرآن و حدیث کے خلاف ہے۔ نبی ﷺ نے اپنی بیٹی حضرت زینبؓ کا نکاح غیر سید سے کیا، اور اہلِ بیت کے آئمہ نے بھی ایسا کیا۔ |
نسب کا فرق باعث فساد ہوتا ہے | اگر دین و اخلاق برابر ہو، تو فساد کا اندیشہ نہیں۔ نبی ﷺ نے تقویٰ کو ترجیح دی، نہ کہ نسب کو۔ |
بعض بزرگوں نے روکا ہے | بزرگان کا ادب واجب، مگر شریعت قرآن و سنت سے ثابت ہوتی ہے، نہ کہ صرف اقوال سے۔ |
✅ خلاصہ و فیصلہ:
مسئلہ | حکم |
---|---|
سیدہ لڑکی کا غیر سید سے نکاح | ✅ جائز، بشرط دین و رضا |
سید لڑکے کا غیر سیدہ سے نکاح | ✅ جائز، بلا کسی رکاوٹ |
کیا یہ خلافِ شریعت ہے؟ | ❌ ہرگز نہیں، اگر دین، عفت، رضا موجود ہو |