ماخوذ: شرح کتاب الجامع من بلوغ المرام از ابن حجر العسقلانی، ترجمہ: حافظ عبد السلام بن محمد بھٹوی
وعن ابي ذر رضى الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: لا تحقرن من المعروف ولو ان تلقى اخاك بوجه طلق .
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” کسی بھلے کام کو حقیر اور معمولی نہ سمجھو۔ خواہ اپنے بھائی سے کشادہ چہرے سے ملنا ہی کیوں نہ ہو۔“ (اس کو مسلم نے روایت کیا ہے)۔
تخریج : [مسلم البر والصلة 144] دیکھئے [تحفة الاشراف 175/5 ]
فوائد : نیکی کا کوئی بھی کام معمولی نہیں اللہ تعالیٰ نے فرمایا :
وَمَا تَفْعَلُوا مِنْ خَيْرٍ فَإِنَّ اللَّـهَ بِهِ عَلِيمٌ [ 2-البقرة:215 ]
”اور تم جو بھلائی بھی کرو اللہ تعالیٰ اسے جاننے والا ہے۔“
اور فرمایا :
فَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ [ 99-الزلزلة:7]
”پس جو شخص ایک ذرے کے برابر بھلائی کرے وہ اسے دیکھ لے گا۔ “