نماز کی سنتیں اور ان کی فضیلت احادیث کی روشنی میں
تحریر: انیلہ عتیق صاحبہ

نماز کی سنتیں، جو کہ نبی اکرم ﷺ کی سنت ہیں، قرآن و حدیث میں بڑی فضیلت کی حامل قرار دی گئی ہیں۔ یہ سنتیں نہ صرف نبی ﷺ کے طریقے پر عمل کرنے کا ذریعہ ہیں بلکہ جنت میں داخلے اور اللہ کی رضا کے حصول کا بھی ایک اہم وسیلہ ہیں۔

 قرآن مجید میں سنت نماز کا اشارہ

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں عمومی طور پر نوافل اور اضافی عبادات کی فضیلت کا ذکر کیا ہے، جو سنت نماز کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے:

وَمَا تَقَدَّمُوا لِأَنفُسِكُم مِّنْ خَيْرٍ تَجِدُوهُ عِندَ اللَّهِ
(البقرة: 110)

"اور تم جو بھلائی اپنے لیے آگے بھیجو گے، اسے اللہ کے پاس پاؤ گے۔”

یہ آیت اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ جو بھی نیکی کے کام کیے جائیں، ان کا اجر اللہ کے ہاں محفوظ ہے، اور نماز کی سنتیں بھی انہی نیکیوں میں شامل ہیں۔

 احادیث میں سنت نماز کی فضیلت

أ) سنتوں کی پابندی پر جنت کی بشارت

نبی اکرم ﷺ نے سنت نماز کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:

"جو شخص دن اور رات میں بارہ رکعات (سنت) پڑھنے کا اہتمام کرے گا، اللہ اس کے لیے جنت میں گھر بنائے گا۔”
(مسلم، حدیث: 728)

یہ بارہ رکعات درج ذیل ہیں:

◈ فجر کی 2 سنت
◈ ظہر سے پہلے 4 سنت اور بعد میں 2 سنت
◈ مغرب کے بعد 2 سنت
◈ عشاء کے بعد 2 سنت

یہ سنتیں نبی ﷺ کے طریقے کی پیروی اور جنت میں مقام حاصل کرنے کا ذریعہ ہیں۔

ب) فجر کی سنت کی فضیلت

نبی اکرم ﷺ نے فجر کی سنت نماز کی اہمیت کے بارے میں فرمایا:

"فجر کی دو رکعت (سنت) دنیا و ما فیہا سے بہتر ہیں۔”
(مسلم، حدیث: 725)

یہ حدیث اس بات کو واضح کرتی ہے کہ فجر کی سنتیں محض ایک اضافی عمل نہیں بلکہ ان کی قدر و قیمت دنیا کی ہر چیز سے زیادہ ہے۔

ج) ظہر سے پہلے کی 4 سنت کی فضیلت

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"جو شخص زوال کے بعد (ظہر سے پہلے) چار رکعتیں پڑھے اور ان میں لمبا سجدہ کرے، تو اللہ تعالیٰ اسے جہنم پر حرام کر دے گا۔”
(ترمذی، حدیث: 430)

یہ حدیث ظہر کی سنت کی فضیلت کو بیان کرتی ہے، جس میں جہنم سے نجات کی خوشخبری دی گئی ہے۔

د) مغرب اور عشاء کی سنتوں کی برکت

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"جو شخص مغرب کے بعد 6 رکعتیں پڑھے اور ان کے درمیان کوئی غلط بات نہ کرے، تو یہ رکعات اس کے گناہوں کا کفارہ بن جائیں گی۔”
(ترمذی، حدیث: 435)

یہ حدیث مغرب کے بعد سنت نماز کی برکتوں کو ظاہر کرتی ہے، جو گناہوں کی معافی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔

نتیجہ

نماز کی سنتیں نبی اکرم ﷺ کے طریقے پر چلنے اور جنت میں اعلیٰ مقام حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ ان کی پابندی کرنے سے اللہ کی محبت، مغفرت اور بے شمار اجر و ثواب نصیب ہوتا ہے۔ جو شخص سنت مؤکدہ کی پابندی کرے گا، وہ قیامت کے دن نبی ﷺ کے قریب ہوگا۔

یہ نفل عبادات صرف ایک اضافی عمل نہیں بلکہ دین اسلام میں ایک خاص مقام رکھتی ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ان سنتوں کی حفاظت کریں اور انہیں اپنے روزمرہ کے معمول میں شامل کریں تاکہ اللہ کی رضا حاصل ہو اور آخرت میں کامیابی نصیب ہو۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1