سوال :
نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے عمل سے کتنی رکعات تراویح ثابت ہیں ؟ وضاحت فرما دیں۔
جواب :
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :
من قام رمضان ايمانا والحتسابا غفر له ما تقدم من ذنبه [ بخاري، كتاب الايمان : باب تطوع قيام رمضان فى الايمان 37، مسلم 760 ]
”جس نے رمضان المبارک کا قیام ایمان اور ثواب سمجھ کر کیا، اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیے گئے۔“
نماز تراویح کو قیام رمضان، صلاۃ فی رمضان، قیام اللیل اور صلاۃ اللیل وغیرہ کہا جاتا ہے اور اس کا وقت نماز عشاء سے لے کر نماز فجر تک ہے، رات کے کسی بھی حصے میں پڑھی جا سکتی ہے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے :
كان رسوال الله صلى الله عليه وسلم يصلي فيما بين ان يفرع من صلاة العشاء الي الفجر احدي عشرة ركعة ويسلم بين كل ركعتين ويوتر بواحدة [مسلم، كتاب الصلاة المسافرين وقصرها : باب صلاة الليل وعدد ركعات النبى فى الليل 736 ]
”نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز عشاء اور نماز فجر کے درمیان گیارہ رکعت ادا کرتے تھے اور ہر دو رکعت کے بعد سلام پھیرتے اور ایک رکعت وتر ادا کرتے۔“
ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں :
ما كان رسوال الله صلى الله عليه وسلم يزيد فى رمضان ولا فى غيره على احدي عشرة ركعة [مسلم، كتاب الصلاة المسافرين وقصرها : باب صلاة الليل وعدد ركعات النبى فى الليل 738 ]
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک اور غیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے۔“
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے بھی ابی بن کعب اور تمیم داری رضی اللہ عنہما کو گیارہ رکعت پڑھانے کا حکم دیا۔ [مؤطا 114/1، بيهقي 496/2 ]
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں لوگ گیارہ رکعت تراویح ادا کرتے تھے۔ [سنن سعيد بن منصور بحوالة التعليق الحسن 392/1، الحاوي للفتاوي 349/1 ]
امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
آخذ لنفسي فى قيام رمضان هو الذى جمع عمر بن الخطاب عليه الناس احدٰي عشرة ركعة وهى صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم ولا ادري من احدث هٰذا الركوع الكثير [الصلاة والتهجد ص/287، لعبدالحق الأشبلي ]
”تراویح کے متعلق جو بات میں اپنے لیے اختیار کرتا ہوں، وہ گیارہ رکعت ہے جس پر سیدنا نے یہ (گیارہ رکعات سے ) زیادہ نماز ایجاد کی ہے۔“
مذکورہ بالا صحیح احادیث وآثار اور امام مالک رحمہ اللہ کی وضاحت سے معلوم ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا عمل مبارک گیارہ رکعت تراویح ہی کا ہے اور اسی کو امام مالک رحمہ اللہ نے اختیار کیا ہے۔