من گھڑت روایت: والدین کو رحمت سے دیکھنے سے حج کا ثواب
یہ اقتباس شیخ مبشر احمد ربانی کی کتاب احکام و مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں سے ماخوذ ہے۔

سوال :

عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت کا خلاصہ یہ ہے کہ والدین کی طرف نظر رحمت سے دیکھنے سے حج کا ثواب حاصل ہوتا ہے۔ کیا یہ حدیث اور اس میں ذکر کردہ فضیلت صحیح ثابت ہے؟

جواب :

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے:
”جب کوئی نیک اولاد اپنے والدین کی طرف نظر رحمت سے دیکھتی ہے تو اللہ تعالیٰ ہر نظر کے بدلے اس کے لیے ایک حج مبرور لکھ دیتا ہے۔ صحابہ کرام نے عرض کیا: اگر کوئی ہر روز سو مرتبہ دیکھے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! اللہ سب سے بڑا اور سب سے پاکیزہ ہے۔“
(شعب الإيمان، باب في بر الوالدين ح 7859، هداية الرواة ح 4872)
یہ روایت موضوع و من گھڑت ہے، اس کی سند میں نہٹل بن سعید ہے۔ نہٹل متروک ہے، امام اسحاق بن راہویہ نے اسے کذاب قرار دیا ہے۔
(الجرح والتعديل 25/4)
علامہ البانی رحمہ اللہ نے بھی اسے سلسلة الأحاديث الضعيفة (2673) میں موضوع قرار دیا ہے۔ لہٰذا یہ روایت جعلی اور بناوٹی ہے، حدیث رسول نہیں ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے