حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے پوچھا نماز میں ادھر ادھر دیکھنے کے متعلق آپ نے فرمایا: ”یہ اچکنا ہے جو شیطان بندے کی نماز میں نظر کو ہٹاتا ہے ۔ “
تحقیق و تخریج:
بخاری: 3291، 751
فوائد:
➊ شیطان انسان کا دشمن ہے وہ ہمہ وقت اس کوشش میں رہتا ہے کہ بندے کو مکمل ثواب سے محروم کر دے تاکہ نماز میں ادھر ادھر دیکھنے سے خشوع ختم ہو جائے یہ اس کا غیر محسوس انداز سے حملہ ہوتا ہے بندے کی نیکیوں پر لہٰذا ادھر ادھر نماز میں دیکھنے سے بچنا ازحد ضروری ہے ۔
➋ اشد ضرورت کے وقت بغیر جسم اور گردن کو حرکت دینے کے دیکھا جا سکتا ہے مثال کے طور پر نمازی کے پہلو میں سانپ آ رہا ہے تو اس کو آنکھیں پھیر کر دیکھا جا سکتا ہے ۔ امام پیچھے نمازیوں پر نظر رکھ سکتا ہے ۔
➌ فرائض میں حتی الامکان دیکھنے سے نظر ادھر ادھر لگانے سے بچنا چاہیے ۔
➍ ادھر ادھر جھانکنا نماز کے خشوع کے منافی ہے ۔
تحقیق و تخریج:
بخاری: 3291، 751
فوائد:
➊ شیطان انسان کا دشمن ہے وہ ہمہ وقت اس کوشش میں رہتا ہے کہ بندے کو مکمل ثواب سے محروم کر دے تاکہ نماز میں ادھر ادھر دیکھنے سے خشوع ختم ہو جائے یہ اس کا غیر محسوس انداز سے حملہ ہوتا ہے بندے کی نیکیوں پر لہٰذا ادھر ادھر نماز میں دیکھنے سے بچنا ازحد ضروری ہے ۔
➋ اشد ضرورت کے وقت بغیر جسم اور گردن کو حرکت دینے کے دیکھا جا سکتا ہے مثال کے طور پر نمازی کے پہلو میں سانپ آ رہا ہے تو اس کو آنکھیں پھیر کر دیکھا جا سکتا ہے ۔ امام پیچھے نمازیوں پر نظر رکھ سکتا ہے ۔
➌ فرائض میں حتی الامکان دیکھنے سے نظر ادھر ادھر لگانے سے بچنا چاہیے ۔
➍ ادھر ادھر جھانکنا نماز کے خشوع کے منافی ہے ۔
[یہ مواد شیخ تقی الدین ابی الفتح کی کتاب ضیاء الاسلام فی شرح الالمام باحادیث الاحکام سے لیا گیا ہے جس کا ترجمہ مولانا محمود احمد غضنفر صاحب نے کیا ہے]