عیدین کے کتنے خطبے ہیں؟

ماہنامہ السنہ جہلم

جواب: عید کا خطبہ مسنون ہے ، دوسرے خطبے کے بارے میں صراحت سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ سے کچھ ثابت نہیں ۔ البتہ خطبہ جمعہ کی طرح عیدین میں دو خطبے دیے جا سکتے ہیں ۔
اس مسئلہ میں جتنی روایات ہیں ، سب ضعیف ہیں ، مثلاًً:
عبید اللہ بن عبداللہ بن عتبہ رحمہ اللہ کہتے ہیں:
السُّنْةُ أَن يَخْطُبَ الْإِمَامُ فِى العِيدَيْن خُطبَتَيْن يَفْصِلُ بَيْنَهُمَا بِجُلُوسٍ .
”نبوی طریقہ ہے کہ امام عیدین میں دو خطبے دے اور دونوں کے درمیان کچھ دیر بیٹھے ۔“
[السنن الكبرى للبيهقي: ٢٩٩/٣]
تبصرہ
——————
سند سخت ضعیف ہے ۔
➊ ابراہیم بن محمد بن ابویحیی اسلمی مدنی جمہور محدثین کے ”ضعیف“ ہے ۔
➋ مرسل ہے ۔
حافظ نووی رحمہ اللہ (631۔676ھ) لکھتے ہیں:
ضعيف ، غير متصل ولم يثبت فى تقرير ذالك شيء والمعتمد فيه قياس على الجمعة .
”یہ روایت ضعیف اور منقطع ہے ۔ اس مسئلہ میں کچھ بھی ثابت نہیں ، بہتر یہ ہے کہ جمعہ پر قیاس کر کے دو خطبے دیے جائیں ۔“
[خلاصة الأحكام: 838/2]
بعض اہل علم کی رائے ہے کہ عیدین کے دو خطبے ہیں ، لہٰذا جمعہ کی طرح عیدین کے دو خطبے درست و جائز ہیں ۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
لنکڈان
ٹیلی گرام
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: