جواب :
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ان پر ہونے والے جادو کے بارے میں منقول اثر کا ایک قوی شاہد ہے۔ عمرہ رضی اللہ عنہا سے بھی ثابت ہے کہ انھوں نے کہا:
”سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اتنا بیمار ہو گئیں اور ان کی بیماری طول پکڑ گئی۔ مدینے میں ایک آدمی آیا جو علاج کیا کرتا تھا۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا بھتیجا انھیں اس کے پاس لے گیا، تاکہ ان کی بیماری کے بارے اس سے پوچھیں، تو اس نے کہا: اللہ کی قسم ! تم ایسی عورت کی بات کر رہے ہو جو جادو زده ہے، اس پر اس کی لونڈی نے جادو کیا ہوا ہے۔ (اس سے پوچھا گیا تو) اس نے کہا: میں نے ارادہ کیا تھا کہ وہ فوت ہو جائے اور میں آزاد ہو جاؤں (راوی نے کہا) وہ لونڈی مدبره (مالک کی وفات کے بعد آزاد ہونے والی) تھی۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اسے عرب کے سب سے برے مالکوں کو بیچ دو اور اس کی قیمت سے ایک اور لونڈی خرید لو۔“ [صحيح. مسند أحمد 40/4 رقم الحديث 24172 موطأ الإمام مالك 422/2 مصنف عبد الرزاق 183/10]