سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہتے ہیں میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! میرے والد کی آپ پر قربان ہوں مجھے اس چیز کے متعلق بتائیں جس کو اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے پیدا کیا ؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اے جابر ! بے شک اللہ تعالیٰ نے تمام چیزوں سے پہلے تیرے نبی کے نور کو اپنے نور سے پیدا کیا اور اس نور کو ایسا بنا دیا کہ وہ اپنی قدرت و طاقت سے جہاں چاہے پرواز کرے۔ اس وقت لوح محفوظ تھی، نہ قلم تھا، نہ جنت نہ دوزخ، فرشتے تھے نہ آسمان وزمین، سورج تھا نہ چاند، جنات تھے نہ انسان۔ [كشف الخفاء حديث نمبر 827 ]
عرش پانی پر ڈولتا تھا جب کلمہ لکھا تو ٹھہر گیا
ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے عیسیٰ علیہ السلام پر وحی نازل کی اور کہا محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لاؤ اور اپنے امتیوں کو کہہ دو کہ ان میں سے جو بھی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی زندگی میں پائے وہ بھی پر ایمان لائے۔
کیونکہ اگر محمد نہ ہوتے تو آدم بھی نہ ہوتے نہ ہی جنت دوزخ پیدا کی جاتی۔ البتہ تحقیق جب اللہ تعالیٰ نے عرش کو پیدا کیا تو اس کو پانی پر رکھا تو وہ ہلنے لگا تو اللہ نے عرش پر لا اله الا الله محمد رسول الله لکھا تو ٹھہر گیا۔ [مستدرك حاكم 614/2 رقم الحديث 4227 ]
تحقیق الحدیث :
امام ذہبی کہتے ہیں :
میں سمجھتا ہوں کہ یہ من گھٹرت ہے۔
مزید دیکھیں۔ [ سلسلة الأحاديث الضعيفة 448/5 ]
حافظ ابن کثیر، حافظ ابن حجر، امام ابن تیمیہ سب نے اس کو باطل اور جھوٹی روایت کہا ہے۔