دنیا اور آخرت کی حقیقت قرآن و حدیث کی روشنی میں
تحریر : قاری اسامہ بن عبدالسلام

آخرت کی قدر و قیمت دنیا کے مقابلے میں

آخرت کی قدر و قیمت دنیا کے مقابلے میں قرآن و حدیث کی روشنی میں نہایت عظیم، بلند اور ابدی ہے، جبکہ دنیا ایک فانی، عارضی اور آزمائش کی جگہ ہے۔ آئیے چند دلائل اور مثالوں سے اس فرق کو واضح کریں:

🌍 دنیا فانی ہے، آخرت باقی ہے

قُرآن فرماتا ہے:

وَإِنَّ ٱلدَّارَ ٱلْءَاخِرَةَ لَهِىَ ٱلْحَيَوَانُ ۚ لَوْ كَانُوا۟ يَعْلَمُونَ
"اور بیشک آخرت ہی اصل زندگی ہے، کاش یہ جانتے!”
[العنكبوت 29:64]

یعنی: دنیا کی زندگی کھیل، تماشہ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں، جبکہ آخرت کی زندگی ہی حقیقی اور دائمی ہے۔

💎 ایک لمحۂ آخرت > پوری دنیا

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

موضع سوط أحدكم من الجنة خير من الدنيا وما فيها
"تم میں سے کسی کے جنت میں ایک کوڑے کے برابر جگہ دنیا و مافیہا سے بہتر ہے۔”
[صحیح البخاري: 2796، صحیح مسلم: 188]

یعنی جنت کا ایک بالشت بھر حصہ بھی اس ساری دنیا اور اس کی لذتوں سے زیادہ قیمتی ہے۔

🔥 دنیا آخرت کے مقابلے میں صرف ایک قطرہ

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

ما الدنيا في الآخرة إلا مثل ما يجعل أحدكم إصبعه في اليم، فلينظر بم يرجع؟
"دنیا کی مثال آخرت کے مقابلے میں ایسی ہے جیسے تم میں سے کوئی اپنی انگلی سمندر میں ڈالے، پھر دیکھے کہ کیا لے کر نکلا؟”
[صحیح مسلم: 2858]

یعنی دنیا کی حیثیت آخرت کے مقابلے میں صرف ایک قطرے کی ہے اور آخرت ایک بے کنار سمندر ہے۔

🪙 آخرت کا ایک دن > ہزار سال

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

وَإِنَّ يَوْمًا عِندَ رَبِّكَ كَأَلْفِ سَنَةٍ مِّمَّا تَعُدُّونَ
"بیشک آپ کے رب کے نزدیک ایک دن تمہارے شمار کے مطابق ہزار سال کے برابر ہے۔”
[الحج 22:47]

یعنی وقت، وزن، قدر، اہمیت – ہر لحاظ سے آخرت کی زندگی کا پیمانہ دنیا سے کئی گنا بڑھا ہوا ہے۔

🕳️ دنیا دل فریب لیکن دھوکہ ہے

ٱعْلَمُوٓا۟ أَنَّمَا ٱلْحَيَوٰةُ ٱلدُّنْيَا لَعِبٌۭ وَلَهْوٌۭ وَزِينَةٌۭ وَتَفَاخُرٌۭ بَيْنَكُمْ وَتَكَاثُرٌۭ فِى ٱلْأَمْوَٰلِ وَٱلْأَوْلَـٰدِ…
"جان لو کہ دنیا کی زندگی محض کھیل، تماشا، زینت، آپس میں فخر اور مال و اولاد کی کثرت کا نام ہے…”
[الحديد 57:20]

🧭 نتیجہ:

دنیا:
فانی، عارضی، دھوکہ
آزمائش کی جگہ

آخرت:
ابدی، حقیقی، قیمتی
اصل زندگی اور جزا کا مقام

✅ نصیحت:

ابْتَغِ فِيمَآ ءَاتَىٰكَ ٱللَّهُ ٱلدَّارَ ٱلْءَاخِرَةَ ۖ وَلَا تَنسَ نَصِيبَكَ مِنَ ٱلدُّنْيَا…
"جو کچھ اللہ نے تجھے دیا ہے، اس سے آخرت کا گھر حاصل کر، اور دنیا میں سے اپنا حصہ نہ بھول…”
[القصص 28:77]

دنیا کو صرف ذریعہ بنا کر، اصل منزل آخرت کو بنانا ہی دانش مندی ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1