ابو عثمان نہدی سیدنا سلیمان فارسی سے روایت کرتے ہیں کہ بخار نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت طلب کی آپ نے پوچھا تو کون ہے۔ اس نے کہا میرا نام بخار ہے میں جسم کو دبلا کر دیتا ہوں اور خون چوس لیتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تو اہل قبا کے پاس چلا جا بخار قبا بستی میں چلا گیا تو وہ لوگ بخار میں مبتلا ہو گئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے ان کے چہرے زرد پڑ چکے تھے انہوں نے حضور سے بخار کی تکلیف کی شکایت کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اگر تم چاہو تو میں دعا کرتا ہوں اللہ بخار کو رفع کر دے گا اور اگر چاہو تو اسی حالت میں رہو اس کے بدلے میں اللہ تمہارے گناہوں کو معاف کر دے گا انہوں نے کہا ہم صبر کر تے ہیں۔
تحقیق الحدیث :
ضعیف ہے۔
اس کو بیہقی نے الدلائل (160/6) میں جبکہ سیوطی نے الخصائص الكبری ( 87/2 ) میں روایت کیا ہے۔
اس میں هشام بن لاحق کو کئی ایک محد ثین نے ضعیف کہا ہے۔
احمد کہتے ہیں اس کی حدیث کو چھوڑ دینا چاہئے۔
ابن حبان کہتے ہیں اس سے حجت پکڑنا جائز نہیں۔