سورۂ فاتحہ سے پہلے بسم اللہ

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ

سوال : کیا سورہ فاتحہ سے پہلے پوری بسم الله الرحمن الرحيم پڑھنا جائز ہے ؟ نیز کیا کسی صحیح حدیث میں مذکورہ عمل موجود ہے ؟
جواب : نعیم المجمر فرماتے ہیں :
”میں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز پڑھی تو انہوں نے ”بسم اللہ الرحمٰن الرحیم“ پڑھی پھر سورۂ فاتحہ پڑھی، جب غَيْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّآلِّيْنَ پر پہنچے تو ”آمین“ کہی اور لوگوں نے بھی ”آمین“ کہی۔ جب رکوع کیا تو اللہ اکبر کہا اور جب رکوع سے سر اٹھایا تو اللہ اکبر کہا: پھر جب سجدہ کیا تو اللہ اکبر کہا اور جب سلام پھیرا تو کہا: ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! میں تم سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے مشابہ ہوں۔“ [صحيح ابن حبان، كتاب الصلاة : باب ذكر ما يستحب للإمام أن يجهر بسم الله۔۔۔ 1797، سنن النسائي، كتاب الافتتاح : باب قراءة بسم الله۔۔۔ إلخ 904 ]
اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز میں سورۂ فاتحہ سے پہلے پوری ”بسم اللہ الرحمٰن الرحیم“ پڑھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے جسے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نماز پڑھا کر بتایا۔

یہ تحریر اب تک 10 لوگ پڑھ چکے ہیں، جبکہ صرف آج 2 لوگوں نے یہ تحریر پڑھی۔