اللہ تعالیٰ جمیل ہے، جمال کو پسند کرتا ہے

فتویٰ : شیخ ابن جبرین حفظ اللہ

سوال : میری ایک سہیلی ہے جو انتہائی پاکباز، دین اسلام کی تعلیمات پر عمل پیرا اور نیکی کے کاموں سے محبت کرنے والی ہے، مگر وہ ایک خاص عادت کے ساتھ معروف ہے کہ وہ ہمیشہ اپنی تمام سہیلیوں سے منفرد انداز میں نظر آنا چاہتی ہے۔ مثلاً وہ ہمیشہ دوسری عورتوں سے مختلف لباس پہننا چاہتی ہے، (طبعا باپردہ ہے ) وہ نہیں چاہتی کہ اور کوئی اس جیسا لباس زیب تن کرے، حتی کہ اگر اسے معلوم ہو جائے کہ فلاں عورت نے بھی اس جیسا لباس خریدا ہے تو وہ اسے اتار دے گی اور دوبارہ کبھی نہیں پہنے گی۔ بعینہ وہ بچوں کے لباس اور گھریلو سامان میں بھی دوسروں سے ممتاز نظر آنا چاہتی ہے، وہ یہ نہیں چاہتی کہ کسی انسان سے کوئی نعمت چھن جائے چاہے وہ اس کی چیز سے خوبصورت ہی کیوں نہ ہو، الغرض وہ صرف دوسروں سے ممتاز نظر آنا چاہتی ہے۔ کیا یہ حسد ہے یا تکبر ؟ جب کہ وہ ان دونوں چیزوں کو ناپسند کرتی ہے۔
جواب : ہم نہیں جانتے کہ اس خاتون کے دل میں ایسی کون سی بات ہے جو اسے اس حالت میں رکھنا چاہتی ہے، اگر اس کا سبب حسد ہے تو حسد کرنا حرام ہے، لیکن حسد کا مفہوم یہ ہے کہ ”محسود سے زوال نعمت کی تمنا کرنا اور اسے نقصان پہچانے کے لئے کوشاں رہنا“ لیکن جیسا کہ آپ نے بتایا وہ ایسا نہیں کرتی، اور اگر اس کی وجہ تکبر اور اپنے اوصاف میں دوسروں کی شرکت کی ناپسندیدگی ہے تو یہ بھی حرام ہے، لیکن مذموم تکبر وہ ہے جس سے حق کی تردید اور لوگوں کی تحقیر مقصود ہو، جبکہ خوبصورت لباس سے محبت اس ضمن میں نہیں آتی۔ اللہ تعالیٰ خور جمیل ہے اور جمال سے محبت کرتا ہے، اگر اس کا یہ فعل دوسروں سے ممتاز نظر آنے اور کسی خاص عادت میں شہرت حاصل کرنے کے لئے ہے تو دیکھنا ہو گا کہ اس کا سبب کیا ہے ؟ عین ممکن ہے کہ اس کا سب کچھ ایسی اخلاقی اقدار ہوں جو بعض لوگوں کے دلوں میں جاگزیں ہو جاتی ہیں اور ان کے کوئی ممنوع اسباب نہیں ہوتے۔ والله اعلم

 

یہ تحریر اب تک 4 لوگ پڑھ چکے ہیں، جبکہ صرف آج 1 لوگوں نے یہ تحریر پڑھی۔

Leave a Reply