عورت کا دستانوں میں نماز ادا کرنا

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ

سوال : دستانوں میں نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے ؟
جواب : عورت کا دستانے پہن کر نماز ادا کرنا جائز ہے۔ عورت دوران نماز کسی اجنبی شخص کے پاس نہ ہونے کی صورت میں چہرے کے علاوہ تمام جسم ڈھانپنے کی پابند ہے اور دستانے ہاتھوں کو ڈھانپ دیتے ہیں اگر وہ دستانوں کے علاوہ اوڑھنی وغیرہ سے ہاتھوں کو ڈھانپ لے تو بھی جائز ہے۔ اگر عورت کے پاس کوئی اجنبی شخص موجود ہو تو بدن کی طرح چہرہ ڈھانپنا بھی ضروری ہے۔
جہاں تک آدمی کا تعلق ہے تو اس کے لئے دستانوں یا کسی اور چیز سے دوران نماز ہتھیلیاں ڈھانپنا مشرورع نہیں ہے۔ بلکہ آدمی کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی سنت کی اتباع کرتے ہوئے مصلیٰ پر ہاتھ اور چہرہ براہ راست بغیر کسی رکاوٹ کے لگانا مشروع ہے۔

اس تحریر کو اب تک 14 بار پڑھا جا چکا ہے۔

Leave a Reply