فَاَمَّا مَنۡ اَعۡطٰی وَ اتَّقٰی ۙ﴿۵﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
پس لیکن وہ جس نے دیا اور ( نافرمانی سے) بچا۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
تو جس نے (خدا کے رستے میں مال) دیا اور پرہیز گاری کی
ترجمہ محمد جوناگڑھی
جس نے دیا (اللہ کی راه میں) اور ڈرا (اپنے رب سے)
تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد
(آیت 5تا7){ فَاَمَّا مَنْ اَعْطٰى …: ”اَلْحُسْنٰي“ ”أَحْسَنُ“} کی مؤنث ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: «وَ مَنْ اَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّنْ دَعَاۤ اِلَى اللّٰهِ وَ عَمِلَ صَالِحًا وَّ قَالَ اِنَّنِيْ مِنَ الْمُسْلِمِيْنَ» [حٰمٓ السجدۃ: ۳۳] ”اور اس شخص سے زیادہ اچھی بات کس کی ہے جو اللہ کی طرف دعوت دے اور نیک عمل کرے اور کہے کہ بے شک میں فرماں برداروں سے ہوں؟“ جس شخص میں بھی بھلائی کے یہ تین جامع اوصاف ہیں کہ وہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کے لیے فراخ دل ہے، اللہ سے ڈرتا ہے اور اس کی نافرمانی اور ہر حرام کام سے بچتا ہے اور سب سے اچھی بات یعنی اللہ کے ایک ہونے کو اور اس کی نازل کی ہوئی ہر بات کو سچ مان کر اس کا تابع ہو جاتا ہے، تو اس کے اس میلان اور رجحان کے مطابق ہم بھی اس کے لیے نیکی اور جنت کے راستے پر چلنا آسان کر دیں گے، یعنی اس کے لیے نیکی کرنا آسان ہو جائے گا اور گناہ کرنا مشکل۔
تفسیر احسن البیان از حافظ صلاح الدین یوسف
5۔ 1 یعنی خیر کے کاموں میں خرچ کرے گا اور محارم سے بچے گا۔
تيسير القرآن از مولانا عبدالرحمن کیلانی
اس آیت کے لیے تفسیر کیلانی دستیاب نہیں۔
تفسیر ابن کثیر مع تخریج و تحکیم
اس آیت کی تفسیر اگلی آیات کیساتھ ملاحظہ کریں۔