وَ اَنَّ عَذَابِیۡ ہُوَ الۡعَذَابُ الۡاَلِیۡمُ ﴿۵۰﴾
ترجمہ عبدالسلام بن محمد بھٹوی
اور یہ بھی کہ بے شک میرا عذاب ہی دردناک عذاب ہے۔
ترجمہ فتح محمد جالندھری
اور یہ کہ میرا عذاب بھی درد دینے والا عذاب ہے
ترجمہ محمد جوناگڑھی
اور ساتھ ہی میرے عذاب بھی نہایت دردناک ہیں

تفسیر القرآن کریم از عبدالسلام بن محمد

اس آیت کی تفسیر آیت 49 میں تا آیت 51 میں گزر چکی ہے۔

تفسیر احسن البیان از حافظ صلاح الدین یوسف

اس آیت کی تفسیر پچھلی آیت کے ساتھ کی گئی ہے۔

تيسير القرآن از مولانا عبدالرحمن کیلانی

50۔ اور یہ بھی کہ میرا عذاب ہی دردناک [27] عذاب ہے
[27] اللہ تعالیٰ سے امید بھی اور خوف بھی:۔
اللہ تعالیٰ نے اپنی دو صفات کا اکٹھا ذکر کر دیا۔ تاکہ لوگ نہ تو اللہ تعالیٰ کی بخشش پر ہی تکیہ کر کے بے خوف ہو جائیں اور گناہ کے کاموں پر دلیر ہو جائیں اور نہ ہی اللہ سے اتنا زیادہ ڈرنے لگیں کہ اس کی رحمت سے مایوس ہو جائیں۔ یعنی اللہ تعالیٰ کی فرمانبرداری کرنے کے بعد بھی اپنے نیک اعمال پر تکیہ کر کے بے خوف نہ ہو جانا چاہیے بلکہ اپنی بعض تقصیرات کی وجہ سے اس سے ڈرتے بھی رہنا چاہیے انہی دو صفات کا اکٹھا ذکر اللہ تعالیٰ نے اور بھی بہت سے مقامات پر فرمایا ہے مثلاً مومنوں کی ایک صفت یہ بیان فرمائی۔
﴿يَدْعُوْنَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَّطَمَعًا اور فرمایا: ﴿وَادْعُوْهُ خَوْفًا وَّطَمَعًا [56: 7]
تاہم اللہ کی رحمت کا پہلو ہی راجح ہونا چاہیے کیونکہ اس کے ساتھ ہی فرما دیا کہ:
﴿اِنَّ رَحْمَتَ اللّٰهِ قَرِيْبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِيْنَ [56: 7]

تفسیر ابن کثیر مع تخریج و تحکیم

اس آیت کی تفسیر اگلی آیات کیساتھ ملاحظہ کریں۔