سونے کی نئی قیمت کے مطابق خرید و فروخت
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

44- انتہائی قلیل استعمال شدہ سونے کی نئی قیمت کے مطابق خرید و فروخت
تھوڑے سے استعمال شدہ سونے کی نئی قیمت کے مطابق بیع، اگر تو فروخت کرنے والے کی جانب سے دھوکا دیتے ہوئے کی جائے، تو حرام ہے کیونکہ فرمان نبوی ہے:
”جس نے دھوکا دیا وہ ہم میں سے نہیں۔“ [صحيح مسلم 102/164]
اگر اس میں کوئی دھوکا نہ ہو، مثلاً: فروخت کرنے والا خریدار کو بتا دے کہ یہ استعمال شدہ ہے تو خریدار اس سودے میں بصیرت کے ساتھ شامل ہوگا، نیز اس کو یہ بھی بتا دے کہ اس نے جو اس کی قیمت مقرر کی ہے وہ نئی ہے، اگر خریدار اس پر راضی ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
[ابن عثيمين: نور علي الدرب: 14/235]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل