اجنبی بوڑھی عورت سے مصافحہ کرنے کا حکم
سوال :
اجنبی عورت سے مصافحہ کرنے کا کیا حکم ہے ؟ اور اگر وہ اپنے ہاتھ پر کپڑے وغیرہ کی رکا وٹ و آڑ بنا لے تو پھر کیا حکم ہے ؟ اور کیا مصافحہ کرنے والے کے جوان یا بوڑھا ہونے اور جس عورت سے مصافحہ کیا جاتا ہے اس کے بوڑھی ہونے سے حکم مختلف ہوگا ؟
جواب :
غیر محارم عورتوں سے چاہے وہ جوان ہوں یا بوڑھی اور چاہے مصافحہ کرنے والا جوان ہو یا بوڑھا کھوسٹ کسی صورت میں مصافحہ کرنا جائز نہیں ہے ، کیونکہ اس سے دونوں کے فتنہ میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہے ۔ صحیح سند کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ثابت ہے :
إني لا أصافح النساء [صحيح سنن النسائي ، رقم الحديث 4181 ]
”بلاشبہ میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا ۔“
حضرت عائشہ بھی رضی اللہ عنہا نے بیان کیا ہے :
ما مست يد رسول الله صلى الله عليه وسلم يد امرأة قط ما كان يبايعهن إلا بالكلام [صحيح البخاري ، رقم الحديث 4983 صحيح مسلم ، رقم الحديث 1866]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ نے کبھی کسی عورت کے ہاتھ کو نہیں چھوا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو ان سے صرف زبانی بیعت لیا کرتے تھے ۔“
عمومی دلائل کی وجہ سے اور اسباب فتنہ کا سد باب کرنے کے لیے ہاتھ پر (کپڑے وغیرہ ) کی رکاوٹ اور بغیر رکاوٹ کے مصافحہ کرنے کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے ۔
(عبد العزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ )