حجام کی کمائی اور دکان کرائے پر دینے کا شرعی حکم

سوال:

کیا وہ حجام، جو داڑھی کاٹتا یا مونڈتا ہے، اس کی کمائی حرام ہے؟ اور کیا ایسے حجام کو اپنی دکان کرائے پر دینا بھی ناجائز ہوگا؟

جواب از فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ

جی ہاں، داڑھی مونڈنا یا کسی کی داڑھی مونڈنا دونوں ناجائز اور ممنوع کام ہیں۔ ایسے شخص کو دکان کرائے پر دینا بھی درست نہیں، کیونکہ یہ براہِ راست ایک گناہ کے کام میں تعاون کے زمرے میں آتا ہے۔

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا:

“وَتَعَاوَنُـوْا عَلَى الْبِـرِّ وَالتَّقْوٰى ۖ وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْـمِ وَالْعُدْوَانِ ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ”
(سورۃ المائدہ: 2)

ترجمہ:
"نیکی اور بھلائی کے کاموں میں ایک دوسرے سے تعاون کرو، اور گناہ اور زیادتی کے کاموں میں تعاون نہ کرو، اور اللہ سے ڈرو، بے شک اللہ سخت عذاب دینے والا ہے۔”

لہٰذا، ایسے شخص کو دکان کرائے پر دینا گویا اس کے گناہ کے عمل میں معاونت کرنا ہے، جو کہ شرعاً ممنوع ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1