سوال
کیا والدہ کو بچے کو پیشاب کروانے اور دھونے کے بعد دوبارہ وضو کرنا ہوگا، یا پہلا وضو برقرار رہے گا؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ ، فضیلۃ العالم عبداللہ عزام حفظہ اللہ
پہلا موقف:
اگر بچے کو استنجاء کرانے کے دوران ماں کے ہاتھ بچے کی شرمگاہ سے بغیر کسی حائل یا رکاوٹ کے لگ جائے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے اور دوبارہ وضو کرنا ضروری ہے۔
اس موقف کی بنیاد نبی کریم ﷺ کی اس حدیث پر ہے جس میں شرمگاہ کو بغیر کسی حائل کے چھونے سے وضو ٹوٹنے کا ذکر ہے۔
دوسرا موقف:
کچھ علماء کے نزدیک بچے کو پیشاب کروانے یا دھونے کے دوران اگر ماں کے ہاتھ بچے کی شرمگاہ سے لگ جائیں، تو وضو برقرار رہے گا اور دوبارہ وضو کرنے کی ضرورت نہیں۔
اس موقف کی بنیاد بھی احادیث پر ہے جن سے معلوم ہوتا ہے کہ اس طرح کا عمل وضو کو متاثر نہیں کرتا۔
دونوں موقف کا خلاصہ:
پہلا موقف: شرمگاہ کو بغیر کسی حائل کے چھونے سے وضو ٹوٹ جائے گا اور دوبارہ وضو کرنا ضروری ہے۔
دوسرا موقف: اس سے وضو نہیں ٹوٹتا، اور پہلا وضو برقرار رہتا ہے۔
نتیجہ:
یہ ایک اجتہادی مسئلہ ہے اور دونوں طرف سے احادیث کی دلیل موجود ہے۔ جو بھی موقف اپنایا جائے، اس پر عمل درست ہوگا۔
البتہ احتیاطاً دوبارہ وضو کرنا بہتر ہے تاکہ اختلاف سے بچا جا سکے۔