معاشرتی تحفظ میں حجاب کی اہمیت اور ذمہ داریاں

حجاب اور تحفظ: اہم سوالات اور ان کے جوابات

1. حجاب کرنے والی عورت کے ساتھ بھی زیادتی کا امکان کیوں؟

حجاب کرنے کا مقصد فرد اور معاشرے کو تحفظ فراہم کرنا ہوتا ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ حجاب تمام خطرات کو مکمل طور پر ختم کر دے گا۔ جس طرح ٹریفک قوانین میں ہیلمٹ یا سیٹ بیلٹ باندھنا حادثات کو کم کرنے کا ذریعہ ہوتا ہے لیکن مکمل ضمانت نہیں دیتا، ویسے ہی حجاب بھی ممکنہ خطرات کو کم کرتا ہے لیکن انہیں بالکل ختم نہیں کرتا۔ اگر کوئی حفاظتی تدابیر اپنانے کے باوجود حادثے کا شکار ہو جائے تو اس سے قوانین کی اہمیت کم نہیں ہوتی، بلکہ ان کا مقصد صرف خطرات کی شدت میں کمی لانا ہوتا ہے۔

2. حجاب کے باوجود گندی نظروں اور ہراسانی سے بچاؤ کیوں نہیں ہوتا؟

حجاب کا مقصد صرف سر کو ڈھانپنا نہیں بلکہ ایسی پوشیدگی ہے جس سے جسمانی ساخت اور دلکشی ظاہر نہ ہو۔ موجودہ دور میں بعض خواتین کا حجاب صرف ظاہری ہوتا ہے، جو اصل اسلامی تعلیمات کے مطابق نہیں۔ جیسے کچھ لوگ سیٹ بیلٹ کندھے پر ڈال کر صرف دکھاوے کے لیے باندھ لیتے ہیں، ویسے ہی بعض خواتین کا حجاب بھی محض روایت کی شکل اختیار کر چکا ہے۔

اس سوال کا جواب کہ عورت کو اتنا چھپانے کی ضرورت کیوں ہے، یہ ہے کہ چونکہ معاشرے کے تمام مردوں پر قابو پانا ممکن نہیں، اس لیے بہتر یہی ہے کہ عورت اپنی حفاظت خود کرے۔ یہ بالکل اسی طرح ہے جیسے بجلی کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن لوڈشیڈنگ کے دوران ہم اپنے گھروں میں یو پی ایس یا سولر سسٹم استعمال کرتے ہیں، کیونکہ آخر کار مسئلہ تو ہمارا ہی ہوتا ہے۔

3. معصوم بچوں کی حفاظت کیسے ہو؟

جو معصوم بچے زیادتی کا شکار ہوتے ہیں، ان کا معاملہ زیادہ سنگین ہے کیونکہ وہ تو کسی قسم کے حجاب میں بھی نہیں ہوتے۔ یہاں مسئلہ یہ ہے کہ جب معاشرے میں بے حیائی اور بے حجابی بڑھتی ہے تو جنسی فرسٹریشن بھی بڑھ جاتی ہے، اور ایسے میں یہ بیمار ذہنیت کے افراد آسان شکار یعنی بچوں پر حملہ کرتے ہیں۔

یقینا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ایسے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرے، تفتیش تیز اور شفاف ہو، اور عبرتناک سزائیں دی جائیں۔ لیکن اگر حکومت ان تمام اقدامات میں ناکام ہو جائے تو والدین کے لیے یہی بہتر ہے کہ وہ اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے خود اقدامات کریں۔ حفاظتی تدابیر اور مناسب نگرانی ہی بچوں کو محفوظ رکھ سکتی ہے، ورنہ بعد میں حکومت کے انصاف کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ جان چلا جانے کے بعد کوئی بھی واپس نہیں آتا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے