فٹ بال، باکسنگ اور ریسلنگ کے مقابلوں کا شرعی حکم
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

فٹ بال کھیلنے اور موجودہ باکسنگ اور ریسلنگ کے مقابلوں کا حکم

مقابلہ ان اشیاء میں جائز ہے جن سے کافروں کے خلاف جنگ میں مدد لی جائے، جیسے: گھوڑے، اونٹ، تیر اور ان کے ہم معنی آلات حرب: جہاز، ٹینک، آبدوزیں، خواہ یہ انعامی مقابلے ہوں یا غیر انعامی، لیکن وہ اشیا جن سے جنگ میں مدد نہیں لی جاتی، جیسے: فٹ بال کا کھیل، باکسنگ (مکے بازی) ریسلنگ (پہلوانی) اگر ان کے مقابلوں میں کامیاب ہونے والے کے لیے انعام ہو تو پھر یہ جائز نہیں، لیکن اگر یہ غیر انعامی مقابلے ہوں اور کسی واجب سے غافل کرنے والے اور حرام میں مبتلا کرنے والے نہ ہوں اور ان سے کوئی ضرر اور نقصان بھی پیدا نہ ہو تو یہ جائز ہیں وگرنہ حرام۔
[اللجنة الدائمة: 3323]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے