سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار مدینہ اور مہاجرین مکہ کے درمیان بھائی چارہ قائم کیا تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ روتے ہوئے آئے اور کہنے لگے : اے اللہ کے نبی ! آپ نے صحابہ کرام کے درمیان مواخات قائم کی اور مجھے کسی کا بھائی نہیں بنایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اے علی تو دنیا وآخرت میں میرا بھائی ہے۔
نوٹ: یہ بھائی چارہ اور رشتہ اخوت مہاجرین و انصار کے درمیان قائم ہوا تھا ایک انصاری کو دوسرے مھاجر کا بھائی بنایا گیا تھا مگر سیدنا علی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم دونوں مہاجرین میں سے تھے تو مہاجر کا مہاجر کے بھائی چارہ کیسے قائم ہو سکتا تھا۔
تحقیق الحدیث :
اسناده ضعيف
[ رواه الترمذي حديث 3720 كتاب المناقب باب 21 مناقب على المشكاة حديث نمبر 6093]
◈ شیخ البانی و دیگر اہل علم نے اس کو ضعیف قرار دیا ہے۔
اس کی سند میں جمیع بن عمیر راوی ضعیف ہے۔ [واخرجه ابن عادي فى الكامل 588/2 ضمن ترجمعه جميع بن عمير – سلسلة الأحاديث الضعيفة و الموضوعة 351 ]