فیس بک پر مذہب مخالف پوسٹس کا مسئلہ
تحریر: محمد عامر ہاشم خاکوانی

آج کل فیس بک پر مذہب مخالف پوسٹس

آج کل فیس بک پر کچھ افراد، جن میں بعض خواتین بھی شامل ہیں، مذہب کے خلاف توہین آمیز پوسٹس شیئر کر رہے ہیں۔ ان لوگوں کا مقصد اسلامی تعلیمات اور عقائد پر حملہ کرکے لوگوں کو اشتعال دلانا ہے۔ یہ لوگ پہلے اسلامی ناموں سے فیک آئی ڈیز بنا کر لوگوں کو فرینڈز لسٹ میں شامل کرتے ہیں، پھر انہیں اپنے مخصوص گروپس میں شامل کرتے ہیں جہاں دن بھر اسلام مخالف مواد پوسٹ کیا جاتا ہے۔

ان کا طریقہ واردات

➊ دوستی کی پیشکش: پہلے یہ لوگ اسلامی ناموں سے آئی ڈیز بناتے ہیں اور عام لوگوں کو دوست بناتے ہیں۔
➋ گروپ میں شامل کرنا: پھر ان لوگوں کو اپنے مخصوص گروپس میں شامل کیا جاتا ہے۔
➌ اسلام پر جارحانہ حملے: ان گروپس میں اسلام کے بنیادی عقائد پر حملے کیے جاتے ہیں تاکہ لوگوں کو جذباتی یا کنفیوز کیا جا سکے۔

اشتعال دلانے کی حکمت عملی

یہ لوگ جان بوجھ کر اسلام کے بارے میں ایسی پوسٹس کرتے ہیں جو جذبات کو بھڑکاتی ہیں۔ جب نوجوان جوابی طور پر سخت زبان استعمال کرتے ہیں یا گالی گلوچ پر اتر آتے ہیں، تو یہ کمنٹس کو مختلف فورمز اور گروپس پر پیش کر کے دکھاتے ہیں کہ دیکھیں مذہبی لوگ کیسے ہوتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ لوگ گالی والے کمنٹس کو ڈیلیٹ نہیں کرتے، جبکہ جو کمنٹ عقلمندی یا شائستگی سے کیا گیا ہو، اسے فوراً ڈیلیٹ کر دیتے ہیں۔

ذاتی تجربہ

ایک مرتبہ مجھے امریکہ میں مقیم ایک خاتون کی طرف سے ایک ایسی پوسٹ دیکھنے کا موقع ملا جس میں حج کے حوالے سے طنزیہ اور توہین آمیز باتیں کی گئی تھیں۔ پہلے تو میں نے اسے نظرانداز کرنے کا سوچا، لیکن جب ان کی پچھلی پوسٹس دیکھیں تو مجھے ان کا ایجنڈا سمجھ میں آ گیا۔
میں نے بہت شائستگی سے کمنٹ کیا اور لوگوں کو مشورہ دیا کہ ایسی پوسٹس کا جواب دینے کے بجائے انہیں بلاک کر دیا جائے تاکہ آئندہ ان کی پوسٹس نظر نہ آئیں۔ میں نے یہ بھی کہا کہ ان جیسے لوگوں کو نظرانداز کرنا ہی سب سے بڑا انتقام ہے، کیونکہ جب ان کی پوسٹس پر کوئی ردعمل نہیں آتا، تو وہ خود بخود زیرو ہو جاتے ہیں۔

نتیجہ

میرے کمنٹ کرنے کے چند سیکنڈز بعد ہی انہوں نے میرا کمنٹ ڈیلیٹ کرتے ہوئے مجھے بلاک کر دیا۔ اس سے یہ بات واضح ہو گئی کہ ان کا مقصد یہی ہے کہ کہیں کوئی ان کی پوسٹس کو صحیح طریقے سے سمجھ کر جواب نہ دے سکے۔

حل کیا ہے؟

میری گزارش ہے کہ ایسے افراد اور ان کے گروپس یا پیجز کو فوری طور پر بلاک کریں تاکہ ان سے چھٹکارا پایا جا سکے۔ ان کو نظرانداز کرنا ہی سب سے مؤثر طریقہ ہے کیونکہ جب کوئی ردعمل نہیں آتا تو ان کا اثر زائل ہو جاتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے