شمارہ السنہ جہلم
جواب: خلع کا مطلب ہے کہ عورت کا اپنے ولی کے کیے ہوئے نکاح کو فسخ اور کالعدم قرار دینا ۔ خلع کے بعد وہ نکاح سے پہلے والی حالت پر آ جاتی ہے ، لہٰذا وہ کسی بھی لمحہ اپنے اسی خاوند سے نکاح کر سکتی ہے ۔ کسی اور سے نکاح کا ارادہ ہو ، تو ایک حیض عدت گزارے گی ۔
میمون بن مہران رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
إذا قبل منها زوجها الفدية ثم خطبها بعد ذالك قال يتزوجها ويسمي لها مهرا جديدا
”خاوند مہر واپس لے لینے کے بعد دوبارہ نکاح کا پیغام بھیجتا ہے ، تو فرمایا: وہ اس سے نئے مہر کے ساتھ نکاح کر سکتا ہے ۔“ [مصنف ابن أبى شيبة: ١٢١/٥ ، وسنده حسن]