مشرق اور مغرب کے درمیانی جگہ قبلہ ہے
وَعَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُصَلِّي نَحْوَبَيْتِ الْمَقْدَسِ ، فَنَزَلَتُ قَدْ نَرَى تَقَلُّبَ وَجُهِكَ فِي السَّمَاءِ فَلَنُوَلِيَنَّكَ قِبْلَةٌ تَرُضُهَا فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ [البقرة: ۱۴۴] [الآية] فَمَرَّ رَجُلٌ مِنْ بَنِي سَلَمَةَ وَهُمْ رَكُوعٌ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ، وَقَدْ صَلُّوا رَكْعَةً، فَنَادَى: أَلَا إِنَّ الْقِبْلَةَ قَدْ حُوّلَتُ، فَمَالُوا كَمَا هُمْ نَحُوا الْقِبْلَةِ
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم بيت المقدس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھا کرتے تھے تو یہ آیت نازل ہو گئی
﴿قَدْ نَرَى تَقَلُّبَ وَجُهِكَ فِى السَّمَاءِ فَلَنُوَلِيَنَّكَ قِبْلَةٌ تَرْضُهَا فَوَلِ وَجُهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ﴾ [البقرة : 144-]
بنو سلمہ کا ایک شخص ان کے پاس سے گذرا وہ نماز فجر میں رکوع کی حالت میں تھے اور وہ ایک رکعت ادا کر چکے تھے اس نے آواز دی کہ قبلہ بدل چکا ہے وہ اسی حالت میں قبلے کی طرف مڑ گئے ۔ مسلم نے دونوں کو نکالا ہے ۔
تحقیق و تخریج : مسلم : 527
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، عَنِ النبى صلى الله عليه وسلم قَالَ: مَا بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ قبلةٌ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے بیان کیا ”مشرق اور مغرب کے درمیانی جگہ قبلہ ہے ۔“ [ترمذي]
تحقیق و تخریج : یہ حدیث صحیح ہے ۔
ترمذی : 342 ، 344 ، ابن ماجه : 1011 ، حضرت عبداللہ بن عمر سے اس باب میں حدیث مرفوع بیان ہوتی ہے ۔ البیهقی : 9/2 ، دار قطنی : 1 ، مستدرک حاکم : 1/ 205 ، حاکم نے اس حدیث کو شیخین کی شرط پر صحیح قرار دیا ہے ۔ امام ذہبی نے اس کی موافقت کی ہے ۔

[یہ مواد شیخ تقی الدین ابی الفتح کی کتاب ضیاء الاسلام فی شرح الالمام باحادیث الاحکام سے لیا گیا ہے جس کا ترجمہ مولانا محمود احمد غضنفر صاحب نے کیا ہے]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل