سودی بنکوں میں کام کرنا
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

ان سودی بنکوں میں کام کرنے کا حکم جن کا سود کے ساتھ براہ راست کوئی تعلق نہیں

سوال: آج کچھ ایسے بنک ہیں جن میں سودی معاملات ہوتے ہیں اور کچھ ایسے ہیں جن میں غیر سودی معاملات ہوتے ہیں، جو ان میں کام کرتے ہیں، ان کی تنخواہیں، شاید حلال معاملات سے ہوں، حرام سے نہ ہوں، اس صورت میں کیا حکم ہے؟
جواب: لیکن ان کے ساتھ ربا قائم ہے اور بنک آباد ہیں، اگر لوگ یہ نوکری نہ کرتے تو یہ ممنوعہ ادارے بھی قائم نہ ہوتے، ان لوگوں نے ان موجودہ بنکوں کو قائم کرنے اور سودی لین دین کو رواج دینے میں معاونت فراہم کی ہے۔ اللہ محفوظ رکھے۔
[ابن باز: مجموع الفتاوي و المقالات: 15/19]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل