آلات موسیقی بیچنے والے کو دکان کرائے پر دینا
تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی

گانوں کی کیسٹیں اور آلات لہو بیچنے والے کو دکان کرائے پر دینا
ایسے شخص کو دکان کرائے پر دینا جائز نہیں جو اسے حرام کاروبار، جیسے: آلات موسیقی، شراب یا سیگریٹ فروشی وغیرہ میں استعمال کرے، کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کے حرام کردہ کاموں میں اعانت ہے اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
«وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ» [المائدة: 2]
”اور گناہ اور زیادتی پر ایک دوسرے کی مدد نہ کرو۔“
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح ثابت ہے:
”آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شراب پر، شراب نو ش پر، شراب پلانے والے پر نچوڑنے والے پر، اٹھانے والے پر، جس کے لیے لے جائی جائے، خریدنے والے، فروخت کرنے والے پر اور اس کی قیمت کھانے والے پر لعنت کی ہے۔“ [سنن أبى داود، رقم الحديث 3674 سنن ابن ماجه، رقم الحديث 3380]
اس کی وجہ یہ ہے کہ پلانے والا، نچوڑنے والا، اٹھانے والا اور بیچنے والا، یہ تمام گناہ پر تعاون کرنے والے ہیں۔
[ابن باز: مجموع الفتاوي و المقالات: 378/19]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: