کیا گالی اور غصہ شیطان کی طرف سے ہیں؟
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

کیا گالی دینا شیطان کی طرف سے ہے

جواب :

جی ہاں،
سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو آدمیوں نے گالی گلوچ کی۔ ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے تھے۔
ان میں ایک غصے کی حالت میں دوسرے کو گالیاں دے رہا تھا اور اس کا چہرہ سرخ ہو چکا تھا۔ نبی کریم صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
«إني لأعلم كلمة لو قالها لذهب عنه ما يجد، لو قال أعود بالله من الشيطان الرجيم، فقالوا له: ألا تسمع ما يقول النبى ؟ قال: إني لست بمجنون»
”مجھے ایک ایسا کلمہ معلوم ہے، اگر یہ (غصے والا) وہ کلمہ کہے تو اس کا غصہ جاتا رہے۔ اگر یہ «أعوذ بالله من الشيطان الرجيم»، پڑھ لے۔ پھر انھوں نے اس آدمی کو کہا: کیا تو وہ بات نہیں سن رہا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے ہیں؟ اس نے کہا: میں کوئی پاگل تو نہیں ہوں۔“ [صحيح البخاري : رقم الحديث 5764، صحيح مسلم 2610]
اس سے معلوم ہوا کہ غصہ شیطان ہی کی طرف سے ہوتا ہے، جو أعوذ بالله، پڑھنے سے ختم ہو جاتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے