86۔ میرے پاس سیاہ رنگ کا کتا ہے تو کیا وہ شیطان ہے ؟ اگر وہ شیطان ہے تو کیا میرے لیے اس کو قتل کرنا جائز ہے ؟
جواب :
ابو قلابہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
لولا أن الكلاب أمة من الأمم لأمرت بقتلها ولكن خفت أن أبيد أمة، فاقتلوا كل أشود بهيم، فإنها جنها أو من جنها
”اگر کتے ایک امت نہ ہوتے تو میں ان کے قتل کا حکم دے دیتا، لیکن مجھے ایک امت کے ختم ہو جانے کا اندیشہ ہے۔ تم خالص سیاه کتے کو قتل کر دو، کیوں کہ وہ کتنا جن ہے یا جنوں میں سے ہے۔ “ [ صحيح مسلم رقم الحديث 1572 ]
ہاں یہ شیطان ہے اور اس کو اس کے کھانے میں زہر ملا کر قتل کر دینا جائز ہے، کیونکہ گھروں کو کتوں سے پاک کرنا ضروری ہے۔
سیدنا ابوطلہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة
” فرشتے ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا ہو اور نہ تصویر والے گھر میں۔ “ [ صحيح البخاري رقم الحديث 3225]
شکاری کتا اور حفاظت کے لیے رکھا جانے والا کتا دو شرطوں کے ساتھ اس سے مستثنیٰ ہے :
➊ وہ خالص سیاه دو نشانوں (جن کی آنکھوں پر دو نشان ہوتے ہیں) والا نہ ہو، کیونکہ وہ شیطان ہے۔
➋ وہ گھر سے باہر رکھا جائے، اسے اندر نہ آنے دیا جائے۔