کیا دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی کی اجازت ضروری ہے؟
یہ اقتباس شیخ مبشر احمد ربانی کی کتاب احکام و مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں سے ماخوذ ہے۔

سوال:

کیا دوسری شادی کے لیے بیوی سے اجازت لینا ضروری ہے؟

جواب:

مرد کو چار شادیوں کا جواز عطا کیا گیا ہے اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے اور نہ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی قسم کی اجازت کا ذکر کیا ہے، یہ کفریہ قوانین میں سے ہے جسے ملکی نکاح فارموں میں درج کر دیا گیا ہے۔ مرد نکاح کرنے میں آزاد ہے، البتہ اسے شریعت نے بیویوں کے حقوق کی ادائیگی کا درس دیا ہے، اس میں مساوات سے کام لے، باری تقسیم کرے، خوراک، لباس اور رہائش دینے میں عدل و انصاف سے کام لے۔ اگر بے انصافی کرے گا تو قیامت والے دن اس کا جسم ایک طرف سے فالج زدہ ہوگا۔ لہذا جو بھائی دوسری شادی کرے اسے عدل و انصاف کو ضرور سامنے رکھنا چاہیے اور اگر عدل نہ کر سکے تو ایک عورت ہی کافی ہے، جیسا کہ سورہ نساء کے ابتداء ہی میں توضیح موجود ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے