کیا آدمی خود اپنا عقیقہ کر سکتا ہے؟ صحیح احادیث کی روشنی میں
یہ اقتباس شیخ جاوید اقبال سیالکوٹی کی کتاب والدین اور اُولاد کے حقوق سے ماخوذ ہے۔

کیا آدمی خود اپنا عقیقہ کر سکتا ہے؟

اگر کسی وجہ سے والدین عقیقہ نہیں کر سکے تو انسان خود اپنا عقیقہ کر سکتا ہے کیونکہ وہ عقیقہ کے بدلے گروی ہے۔
◈ قال النبي: كل غلام مرتهن بعقيقته
”نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر لڑکا اپنے عقیقہ کے بدلے گروی ہے۔“
(صحيح ابن ماجه ، کتاب الاضاحی، باب في العقيقة: 3165)
◈ عن أنس أن النبى صلى الله عليه وسلم عق عن نفسه بعد ما بعث نبيا
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نبوت کے بعد اپنا عقیقہ خود کیا۔
(حسن الطبراني الأوسط الرقم 994؛ مصنف عبدالرزاق كتاب العقيقة ، باب العقيقة: 7990)
فائدہ: اگر باپ نے کسی وجہ سے عقیقہ نہیں کیا تو اولاد پر فرض نہیں ہے کہ وہ خود اپنا عقیقہ کریں کیونکہ یہ ذمہ داری باپ کی ہے اگر اولاد باپ کی ذمہ داری نبھاتے ہوئے اپنا عقیقہ خود کر لیں تو بہتر ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے