یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔
سوال :
کنوارے نوجوان کا کنواری دوشیزہ سے ٹیلی فون پر بات چیت کرنے کا شرعاً کیا حکم ہے ؟
جواب :
اجنبی عورت کے ساتھ لجاجت سے لبریز عشقیہ اور ناز و نخرے کے انداز میں شہوت انگیز گفتگو کرنا جائز نہیں ہے۔ ایسی گفتگو فون پر ہو یا کسی اور ذریعے سے بالکل حرام ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :
فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ [ الأحزاب 33/ 32 ]
”پس نرم لہجے سے بات نہ کرو ورنہ وہ شخص جس کے دل میں کھوٹ ہے وہ (غلط) توقعات پیدا کرے گا۔“
ہاں گفتگو اگر فتنے سے خالی ہو تو ضرورت کے پیش نظر بقدر ضرورت کسی سے گفتگو کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(شیخ ابن جبرین حفظ اللہ)