عورت کے لئے دوران نماز ہاتھ اور پاؤں ڈھانپنے کا حکم

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ

سوال : عورت کے لئے دوران نماز ہاتھ اور پاؤں ڈھانپنے کا کیا حکم ہے ؟ کیا ہاتھ، پاؤں کا ڈھانپنا واجب ہے یا انہیں کھول رکھنا بھی جائز ہے ؟ خصوصاً جب اس کے پاس اجنبی لوگ نہ ہوں یا وہ عورتوں کے ساتھ نماز پڑھ رہی ہو۔
جواب : بحالت نماز تو اجنبیوں کی عدم موجودگی میں چہرہ کھلا رکھنا جائز ہے۔ باقی رہے پاؤں تو اگرچہ بعض علماء کرام ان کے کھلا رکھنے کی اجازت دیتے ہیں، مگر جمہور علماء حضرات انہیں ڈھانپنا ضروری قرار دیتے ہیں۔ سیدہ ام سلمیٰ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ان سے ایسی عورت کے بارے میں دریافت کیا گیا جو صرف اوڑھنی اور قمیص ہی میں نماز پڑھتی تھیں تو انہوں نے جواب دیا۔
لا بأس إذا كان الذراع يغطي ظهور قدميها [سنن أبى داود]
”اگر قمیص، قدموں کا بالائی حصہ ڈھانپ لے تو اس صورت میں نماز ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ “
بناء بریں قدموں کا ڈھانپنا اولیٰ اور احتیاط پر مبنی ہے۔ رہا ہتھیلیوں کا معاملہ تو ان کے بارے میں گنجائش ہے۔ انہیں کھلا رکھے، تو بھی جائز ہے ڈھانپنا چاہے تو پھر بھی کوئی حرج نہیں، ہاں بعض علماء کا خیال ہے کہ ان میں ڈھانپنا زیادہ بہتر ہے۔ والله ولي التوفيق

اس تحریر کو اب تک 15 بار پڑھا جا چکا ہے۔

Leave a Reply