چہرے کے داغ دھبے دور کرنا
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

میری بعض سہیلیاں چہرے کے داغ دھبے اور پرچھائیاں دور کرنے کے لئے شہد، دودھ اور انڈے استعمال کرتی ہیں کیا ان کے لئے یہ جائز ہے ؟

جواب :

یہ بات طے شدہ ہے کہ یہ چیزیں اس خوارک کا حصہ ہیں جنہیں اللہ رب العزت نے جسم کی غذا کے طور پر پیدا فرمایا ہے اگر انسان کو کسی مقصد مثلاً علاج وغیرہ کے لئے ان کے استعمال کی ضرورت پیش آئے تو وہ نجس نہیں ہیں ان کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُم مَّا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا [ 2-البقرة:29]
”وہ اللہ ہی تو ہے جس نے تمہارے لئے پیدا کیا جو کچھ بھی زمین میں ہے سب کا سب۔“
اس آیت میں لفظ لكم ، عموی فائدے کے لئے ہے جہاں تک زیبائش کے لئے ان چیزوں کے استعمال کا تعلق ہے تو ان کے علاوہ بھی کئی ایک چیزوں سے یہ مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے لہٰذا ان کا استعمال بہتر ہے۔ حصول زیبائش میں کوئی حرج نہیں اس لئے کہ اللہ جمیل ہے اور جمال کو پسند فرماتا ہے لیکن اس میں اس حد تک اسراف کرنا کہ یہ انسان کی سب سے بڑی آرزو بن جائے اور وہ صرف اسی کے اہتمام میں مگن رہے اور دیگر تمام دینی اور دنیوی تقاضوں سے غافل ہو جائے تو یہ ناروا بات ہے کیونکہ یہ اسراف ہے اور اسراف اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہے۔
[شیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے