سوال:
کیا استنجاء میں ٹشو پیپرز استعمال کرنا کافی ہوگا؟
جواب:
ہاں ، استنجاء میں ٹشو پیپرز کا استعمال کافی ہے اور اس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ، کیونکہ استنجاء سے نجاست کے نشانات کا ازالہ کرنا مقصود ٹشو پیپرز ، کپڑے کے ٹکڑے ، مٹی یا پتھروں میں سے کسی بھی چیز سے ہو جائے درست ہے ۔ ہاں مگر یہ جائز نہیں ہے کہ انسان ایسی چیز سے استنجاء کرے جس سے شارع نے منع کیا ہے ، جیسے ہڈیاں اور گوبر ۔ کیونکہ ہڈیاں جنوں کا کھانا ہے ، بشرطیکہ وہ ذبح کیے ہوئے جانوروں کی ہوں ، اور اگر وہ ایسے جانوروں کی ہوں جن کو ذبح نہیں کیا گیا تو وہ نجس ہوں گی اور نجس چیز پاک نہیں کیا کرتی ۔ رہے گوبر ، اگر تو وہ نجس جانوروں کے ہیں تو وہ نجس ہیں جن سے طہارت حاصل نہیں ہوتی اور اگر وہ پاک جانوروں کے ہوں تو جنوں کے جانوروں کا کھانا ہے ، کیونکہ وہ جن جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور آپ پر ایمان لائے ، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے ان کو ایسی ضیافت دی جو قیامت تک ختم نہیں ہو گی ۔ آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
لكم كل عظم ذكر اسم الله عليه ، تجدونه أوفرما يكون لحما [صحيح مسلم ، رقم الحديث 450]
تمہارے لیے (ضیافت ہے ) ہر اس ہڈی کی جو اس جانور کی ہو جس کواللہ کا نام لے کر ذبح کیا گیا ہو ، تم ان ہڈیوں کو گو شت سے بھرا ہوا پاؤ گے ۔“
یہ غیبی امور ہیں جن کا مشاہدہ نہیں کیا جا تا لیکن ہم پر واجب ہے کہ ہم ان پر ایمان لائیں ۔ ایسے ہی یہ گوہر جنوں کے جانوروں کے لیے چارہ کا کام دیں گے ۔
اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ انسانوں کو جنوں پر فضیلت حاصل ہے ، اور نیز اس لیے بھی انسان جنوں سے افضل ہیں کہ انسان آدم علیہ السلام سے ہیں اور جنوں کے باپ ابلیس کو علم ہوا تھا کہ وہ آدم علیہ السلام کو سجدہ کرے ، جیسا کہ فرمان باری تعالیٰ ہے
إِلَّا إِبْلِيسَ كَانَ مِنَ الْجِنِّ فَفَسَقَ عَنْ أَمْرِ رَبِّهِ [18-الكهف: 50]
”مگر ابلیس ، وہ جنوں میں سے تھا ، سو اس نے اپنے رب کے حکم کی نافرمانی کی ۔“
(محمد بن صالع العثین رحمہ اللہ )