ولادت کے بعد عورت سے قربت کے شرعی احکام
تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ

ولادت سے کتنی مدت بعد مرد عورت کے پاس جائے

سوال : بچے کی پیدائش کے کتنے دن بعد آدمی عورت کے پاس جائے گا؟
جواب : ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے :
”نفاس والی عورتیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں نفاس کے بعد چالیس دن تک بیٹھی رہتی تھیں۔“ [مسند احمد : 300/6، ابوداؤد، كتبا الطهارة : باب ما جاء فى وقت النفساء3/1]
امام ترمذی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں :
”اہل علم کا اس بات پر اجماع ہے کہ نفاس والی عورتیں چالیس دن تک نماز چھوڑیں گی سوائے اس کے جو اس سے پہلے نفاس کے خون سے پاک ہو جائے، تو وہ غسل کرے اور نماز پڑھے۔
معلوم ہوا کہ بچے کی ولادت کے چالیس دن تک عورت نماز نہیں پڑھے گی اور نہ شوہر اس کے ساتھ صحبت کرے گا۔ اگر چالیس دن سے پہلے خون بند ہو جائے اور طہر کی حالت میں آ جائے تو غسل کرے۔ خون رک جانے کے بعد مرد اپنی اہلیہ کے ساتھ صحبت کر سکتا ہے۔ نفاس کا وہی حکم ہے۔ جو حیض کا حکم ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے