ابن عباس رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں نے اس جماعت کی شفاعت کی۔ اپنے باپ اور چچا ابو طالب کی اور اپنے رضائی بھائی یعنی سعدیہ کے بیٹے کے۔ تاکہ یہ حضرات قیامت کے روز ایک اڑ ا ہوا غبار بن جائیں۔
تحقیق الحدیث :
ابن جوزی کا بیان ہے یہ روایت بلاشک و شبہ موضوع ہے۔
اول تو اس کا راوی لیث بن سلیم ضعیف ہے۔
منصور نے اس کے ضعف کے باعث اس کی روایت نقل نہیں کی،
اور یحیٰی بن المبارک شامی مجہول ہے اور خطاب ضعیف ہے۔
خطاب سے مراد : خطاب بن عبد الدائم الارسوائی ہے۔ اور یحییٰ المبارک شامی مجہول ہے جہاں تک لیث کا تعلق ہے تو اس کا حال ذیل میں درج ہے۔