سوال:
کیا جنوں میں سے نافرمان بھی آگ میں داخل ہوں گے ؟
جواب :
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :
« إِلَّا مَن رَّحِمَ رَبُّكَ ۚ وَلِذَٰلِكَ خَلَقَهُمْ ۗ وَتَمَّتْ كَلِمَةُ رَبِّكَ لَأَمْلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ» [هود: 119]
”مگر جس پر تیرا رب رحم کرے اور اس نے انھیں اس لیے پیدا کیا اور تیرے رب کی بات پوری ہوگئی کہ میں جہنم کو جنوں اور انسانوں سب سے ضرور ہی بھروں گا۔“
مذکورہ آیت میں مرحومین سے مراد توحید پرست اور جماعت والے لوگ ہیں اگرچہ ان کے دیار و ابدان جدا جدا ہوں اور ان کے برعکس اہل معصیت کا گروہ ہے اگرچہ ان کے دیار و ابدان مجتمع ہوں۔
«وَتَمَّتْ كَلِمَةُ رَبِّكَ لَأَمْلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ» میں اللہ تعالیٰ خبر دیتے ہیں کہ یہ معاملہ اس کی قضا و قدر میں پہلے طے ہو چکا ہے، جس کی بنیاد اس کا مکمل علم اور حکمت ہے، بس اس کی مخلوق میں سے بعض جنت کے حقدار ہیں اور بعض آگ کے حقدار ہیں اور لازمی طور پر جہنم کو ان دو بڑی مخلوقوں، جن و انس سے بھرنا ہے۔ اسی کے لیے حکمت تامہ اور حجت بالغہ ہے۔