مومنین کو غمگین کرنے میں شیطان کا کردار
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

کیا مومنین کو غمگین کرنے والی سرگوشی شیطان کی طرف سے ہوتی ہے ؟

جواب :

اس سوال کا جواب اللہ کے اس فرمان میں ہے۔
إِنَّمَا النَّجْوَىٰ مِنَ الشَّيْطَانِ لِيَحْزُنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَلَيْسَ بِضَارِّهِمْ شَيْئًا إِلَّا بِإِذْنِ اللَّـهِ ۚ وَعَلَى اللَّـهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ ﴿١٠﴾
”یہ سرگوشی تو شیطان ہی کی طرف سے ہے، تاکہ وہ ان لوگوں کو غم میں مبتلا کرے جو ایمان لائے، حالانکہ وہ اللہ کے حکم کے بغیر انھیں ہرگز کوئی نقصان پہنچانے والا نہیں اور اللہ ہی پر پس لازم ہے کہ مومن بھروسا کریں۔‘‘ [ المجادلة: 10 ]
النَّجْوَىٰ سرگوشی کو کہتے ہیں، جس کے نتیجے میں کوئی مومن بدگمانی کا شکار ہو سکتا ہے۔ مِنَ الشَّيْطَانِ شیطان کی جانب سے ہونے کا مطلب شیطان کا اسے مزین و خوبصورت بنا کر پیش کرنا ہے۔ لِيَحْزُنَ الَّذِينَ آمَنُوا یعنی تاکہ وہ انھیں غم میں مبتلا کرے۔ فرمان باری تعالیٰ :
وَلَيْسَ بِضَارِّهِمْ شَيْئًا إِلَّا بِإِذْنِ اللَّـهِ ۚ
میں اذن الهي سے مراد اللہ کی مشیت ہے اور ایک قول کے مطابق اس کا علم ہے۔
امام ابن کثیر رحمہ اللہ کا قول ہے:
”جس نے اس (سرگوشی) سے کچھ بدگمانی محسوس کی، اس پر لازم ہے کہ وہ اللہ کی پناہ مانگے اور اس پر توکل کرے، پھر اس کو وہ سرگوشی اللہ کے اذان کے بغیر کوئی مضر نہیں پہنچائے گی۔“
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إذا كان ثلاثة فلا يتناجي اثنان دو واحد
’’جب (کسی جگہ ) تین آدمی ہوں تو ان میں سے دو تیسرے سے الگ ہو کر سرگوشی نہ کریں۔“ [صحيح البخاري، رقم الحديث 5930 صحيح مسلم 2183 ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے