مسواک رب کی خوشنودی کا باعث ہے
عن عائشة الله عن النبى ما قال: ( (السواك مطهرة للفم مرضاة للرب ))
[أخرجه النسائي، وابن حبان فى صحيحه وأخرجه ابن خزيمة بطريق أخرى فى صحيحه، والحاكم فى المستدرك]
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا آپ نے ارشاد فرمایا: ”مسواک منہ کی پاکیزگی اور رب کی خوشنودی کا باعث ہے ۔“
امام نسائی رحمہ اللہ نے اسے نقل کیا ہے اور ابن حبان نے اپنی صحیح میں بیان کیا اور ابن خزیمہ نے ایک دوسری سند سے اپنی صیح میں بیان کیا اور حاکم نے مستدرک میں ۔
تحقیق و تخریج: یہ حدیث صحیح ہے۔
مسند امام احمد: 2/ 47 26 124 238 ، نسائی: 1/ 10 ابن حبان: 143 ابن خزیمه: 135 ، الدارمی: 290 البیهقی: 1/ 34 بخاری: 87/4
وأخرج (۱) مسلم من حديث المقدام وهو ابن شريح عن أبيه عن عائشة: ( (أن النبي صلی اللہ علیہ وسلم كان إذا دخل بيته يبدأ بالسواك))
مسلم نے مقدام کی حدیث بیان کی اور وہ شریح کا بیٹا ہے اس نے اپنے باپ سے اور اس نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ سے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ”جب اپنے گھر میں داخل ہوتے تو مسواک سے تشریف آوری کا آغاز کرتے ۔“
تحقيق و تخریج: مسلم: 253 ۔
وروى جماعة عن مالك عن ابن شهاب، عن حميد بن عبد الرحمن، عن أبى هريرة أنه قال: ( (لو لا أن يشق على أمته لا مرهم بالسواك مع كل وضوء ))
محدثین کی جماعت نے امام مالک سے انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے حمید بن عبد الرحمن سے انہوں نے سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی آپ نے ارشاد فرمایا: ”اگر امت کے لیے دشوار نہ ہوتا تو آپ انہیں ہر وضو کے وقت مسواک کرنے کا حکم دے دیتے ۔“
تحقیق و تخریج: حدیث صحیح ہے موطا امام مالك: 117 موقوف مسند امام احمد: 460/2 517 مرفوع ، ابن خزيمة: 140 البيهقي: 1/ 35 مرفوع البخاري: 187/4 ۔

[یہ مواد شیخ تقی الدین ابی الفتح کی کتاب ضیاء الاسلام فی شرح الالمام باحادیث الاحکام سے لیا گیا ہے جس کا ترجمہ مولانا محمود احمد غضنفر صاحب نے کیا ہے]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل