مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ
فٹ بال کے مقابلے، جو مال اور اس طرح کے انعامات کی بنیاد پر ہوں، حرام ہیں کیونکہ ان میں قمار بازی ہوتی ہے۔ مقابلے کا معاوضہ لینا صرف اس کام میں جائز ہے جس کی شریعت نے اجازت دی ہے اور وہ گھوڑوں، اونٹوں اور تیر اندازی کے مقابلے ہیں۔ اس بنیاد پر ان مقابلوں کے لیے جانا اور انہیں دیکھنا اس شخص کے لیے حرام ہے، جس کو علم ہے کہ یہ کسی معاوضے کی بنا پر کھیلے جا رہے ہیں کیونکہ وہاں حاضر ہونا ان (اشیا) کا اقرار کرنا ہے، لیکن اگر میچ بغیر کسی عوض کے ہو اور نماز اور دیگر واجبات سے غافل نہ کرے، اور کسی ممنوع کام پر بھی مشتمل نہ ہو، جیسے: با پردہ اور مستور اجزائے جسم کا ظاہر ہونا، اختلاط مردوزن یا آلات لہو، تو پھر اس کے انعقاد اور دیکھنے میں کوئی حرج نہیں۔
[اللجنة الدائمة: 18951]