تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ
سوال:
کیا فرعون نے موسیٰ علیہ السلام پر جادو اور جنون کی تہمت بھی لگائی تھی ؟
جواب :
جی ہاں!
اللہ تعالیٰ نے اس کی بات نقل فرمائی ہے۔
فَتَوَلَّىٰ بِرُكْنِهِ وَقَالَ سَاحِرٌ أَوْ مَجْنُونٌ ﴿٣٩﴾
”تو اس نے اپنی قوت کے سبب منہ پھیر لیا اور اس نے کہا: یہ جادوگر ہے یا دیوانہ۔“ [الذاريات: 39]
یعنی فرعون نے تکبر اور عناد کرتے ہوئے موسٰ علیہ السلام ی کے لائے ہوئے واضح حق سے انکار کیا اور اپنی تعداد پر فخر کیا۔ اللہ کا دشمن اپنی قوم پر غالب تھا، اس لیے اس نے تمام گروہوں کو اپنے ساتھ جمع کیا۔ وقال سحر أو مجنونه یعنی اے موسی! تیرا معاملہ تیری لائی ہوئی دعوت میں دوطرح ہی کا ہوسکتا ہے، یا تو تو جادوگر ہے یا پھر مجنون۔