تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ
جواب :
عبداللہ بن عبيد بن عمیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے غیلان کے بارے میں سوال ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«هم سحرة الجن »
وہ جادوگر جن ہیں۔ دیکہیں! [السلسلة الضعيفة للألباني، رقم الحديث 1809]
اسی طرح آپ صلى الله عليه وسلم کا فرمان ہے :
« وإذا تغولت لم الغيلان، فبادروا بالأذان »
”الغيلان، وہ جادوگر جن ہیں، جو لوگوں کو سیدھے راستے سے گمراہ کر کے فتنے میں ڈالتے ہیں۔ «تغولت » کا معنی یہ ہے کہ وہ تمھارے لیے مختلف صورتوں میں ظاہر ہوتے ہیں۔ «فبادروا بالأذان» یعنی با آواز بلند اذان کہنے میں جلدی کرو، اس لیے کہ وہ بھاگ جائے گا اور تم اس کے شر سے بچ جاؤ گے، کیوں کہ شیاطین اذان سننے کے وقت پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتے ہیں۔“