غیر شرعی شادیوں میں شرکت کرنے کا حکم
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال:

غیر شرعی محفلوں اور شادیوں میں دعوت الی اللہ کی نیت سے شرکت کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب:

اگر تو ان محفلوں میں شرکت کرنے والا منکرات کو روکنے کی طاقت رکھتا ہے تو اس کی شرکت ایک مستحسن عمل ہے۔ بخاری و مسلم میں عبداللہ بن عمرو بن رضی اللہ عنہا کی روایت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس معنی میں موجود ہے:
«و من لم يجب فقد عصى الله و رسوله» [صحيح مسلم، رقم الحديث 1432]
”جس نے دعوت قبول نہ کی اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔“
لہٰذا ولیمے یا عقیقہ وغیرہ کی دعوت کو قبول کرنا واجب ہے، لیکن اگر بندہ مؤمن کو یہ ڈر ہو کہ اس محفل میں منکرات ہوں گی اور وہ ان کو روکنے کی طاقت نہیں رکھتا تو اس پر لازم ہے کہ وہ اس مجلس سے دور رہے۔ لیکن اگر وہ وعظ و نصیحت کے ذریعہ منکرات کو روک سکتا ہو تو اس کا شرکت کرنا ایک اچھا عمل ہوگا۔ واللہ المستعان
[مقبل بن هادي الوادعي رحمه الله]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے