عورت کے سر کی چٹیا (بالوں کا گچھا) پر مسح کرنے کا حکم
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

عورت کے سر کی چٹیا پر مسح کرنے کا کیا حکم ہے ؟

جواب :

عورت کے لیے اپنے سر پر مسح کرنا جائز ہے ، خواہ اس نے بالوں کا گچھا بنایا ہو یا سیدھے چھوڑے ہوں ۔ لیکن عورت اپنے بالوں کو لپیٹ کر سر کی کھوپڑی پر گچھا اور چٹیا نہ بنا لے ، اس لیے کہ مجھے ڈر ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کی وعید میں نہ داخل ہو جائے : ونساء كاسيات عاريات رؤوسهن كأسنمة البخت المائلة لا يدخلن الجنة ولا يجدن ريحها ، وإن ريحها ليو جد من مسيرة كذا و كذا [ صحيح مسلم ، رقم الحديث 2128 ]
’’ (جہنمیوں کی دو جماعتوں میں سے ایک جماعت وہ ) عورتیں جو لباس پہننے کے باوجود ننگی ہوں گی ، ان کے سر مائل ہونے والی بختی اونٹنی کی طرح ہوں گے ، نہ وہ جنت میں ہی جائیں گی اور نہ ہی اس کی خوشبو پائیں گی ، باوجود اس کے کہ اس کی خو شبو دور دور تک پھیل رہی ہوگی ۔“
(محمد بن صالح العثمین رحمہ اللہ )

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے