عورت کی زندگی میں تین خروج: ایک سماجی تصور کا جائزہ
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

وہ قول کہاں تک درست اور صحیح ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ عورت اپنی زندگی میں صرف تین مرتبہ نکلتی ہے ، ایک مرتبہ اپنی ماں کے پیٹ سے اس دنیا کی طرف ، اور ایک مرتبہ اپنے باپ کے گھر سے اپنے خاوند کی طرف اور تیسری مرتبہ اپنے خاوند کے گھر سے اپنی قبر کی طرف ؟

جواب :

مذکورہ قول حدیث تو نہیں ہے ، یہ تو صرف لوگوں کے کلام کا ایک حصہ ہے ، شاید کہ یہ ان لوگوں کے کلام سے ہے جو عورت کو گھر سے باہر نکل کر بلا مقصد مٹرگشت کرنے سے روکنا اور بچانا چاہتے ہیں ۔
(عبد العزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ )

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے